ماریہ زاخارووا نے بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا: ہم ان بیانات کو مکمل طور پر فرضی سمجھتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ جمہوریہ ترکیہ، شام کی خودمختاری، اتحاد اور ارضی سالمیت کے اصولوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کی شقوں کا پابند ہوگا ۔
انہوں نے مزید کہا: انہوں نے آستانہ عمل کے تناظر میں دوحہ میں روس، ترکی اور ایران کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شام کی ارضی سالمیت سے اپنی پابندی کا اعلان کیا تھا ۔
آپ کا تبصرہ